اتّباعِ سنّت

 ہائے صد افسوس کہ جو بات تقریباً تیس سال کے بعد جا کے سمجھ آئی، کاش وہ پہلے سمجھ آ جاتی، کہ دین تمامتر صرف اتّباعِ سنّت ہے، اس کے سوا کچھ بھی نہیں۔ جو انسان رسول الّٰلہ ﷺ کی سنّت سے جتنا قریب ہے، وہ الّٰلہ تعالیٰ کی رضا سے اتنا قریب ہے، جو سنّت سے جتنا دور ہے، وہ الّٰلہ تعالیٰ کی رضا سے اتنا دور ہے۔


اس میں کچھ تفصيل ہے، وہ یہ ہے کہ رسول الّٰلہ ﷺ کی سنتّیں ظاہری بھی ہیں اور باطنی بھی۔ جس طرح رسول الّٰلہ ﷺ کی سنّت کا اتّباع اپنی ظاہری حلیے میں، عبادات میں، اور لوگوں سے حسنِ سلوک میں کرنا چاہیے، اسی طرح ہر وقت الّٰلہ تعالیٰ کا شکر گذار رہنا، تکلیف پہ اور الّٰلہ تعالیٰ کے دین کے معاملے میں صبر کرنا، تواضع اور عاجزی اختیار کرنا، ہر نیک کام صرف الّٰلہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اخلاص کے ساتھ کرنا، یہ سب بھی رسول الّٰلہ ﷺ کی عظیم الشان سنّتیں ہیں۔

ان تمام سنّتوں کو بھی سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے تا کہ انسان کا ظاہر اور باطن دونوں رسول الّٰلہ ﷺ سے قریب سے قریب تر ہو جائیں۔ الّٰلہ تعالی ہم سب کو اتّباعِ سنّت کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین۔

Comments

Popular posts from this blog

FOLLOWING NEW CONTENT ON THIS PAGE

Usmani Discourses Volume. 2

SEEKING FORGIVENESS FOR GHEEBAT (BACKBITING)? - 7 (a talk by Mufti Taqi Usmani DB)