جگہ میں کچھ نہیں رکھا: ۲

 یہ واقعہ سنانے کا مقصد یہ ہے کہ کسی جگہ میں کچھ نہیں رکھا، جو کچھ رکھا ہے وہ اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی محبت اور ان کے حکم کی اتباع میں رکھا ہے۔ یہ ضرور ہے کہ بزرگوں سے سنا کہ اگر کسی مسلمان کو یہ گمان ہو کہ کسی ایسے ملک میں رہائش اختیار کرنے سے جہاں غیر مسلموں کی اکثریت ہو اس کا یا اس کی اگلی نسلوں کا ایمان سلامت نہ رہے گا، اس کے لئے اپنے اختیار سےایسی جگہ جا کر رہائش اختیار کرنا شرعا جائز نہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ معارف القرآن میں ا سکی بہت تفصیل بیان کی گئی ہے کہ کن کن صورتوں میں اور کن نیّتوں کے ساتھ غیر مسلم اکثریت والے ممالک میں جا کر رہنا جائز ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ یہ صرف الّٰلہ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ کس کے حق میں کہاں رہنا اچھا ہے۔ انسان جہاں بھی رہتا ہو، اسے ہر حالت میں الّٰلہ تعالیٰ کی طرف رجوع رکھنا چاہئے، الّٰلہ تعالیٰ سے خیر کی دعا مانگتے رہنا چاہئے ، صحیح فیصلے کرنے کی توفیق مانگنا چاہیےاور الّٰلہ تعالیٰ کی رضا میں راضی رہنا چاہئے۔

جاری ہے۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

SEEKING FORGIVENESS FOR GHEEBAT (BACKBITING)? - 7 (a talk by Mufti Taqi Usmani DB)

FOLLOWING NEW CONTENT ON THIS PAGE

Usmani Discourses Volume. 2